مسجد سے کوڑا کرکٹ صاف کرنے کا ثواب، مسجد کی صفائی سے جنت ملے گی
(حدیث ابن عباس رضی اللہ عنہ) ایک عورت مسجد نبوی سے کوڑا کرکٹ چنا کرتی تھی جب وہ فوت ہو ئی تو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کو اس کے دفن کی اطلاع نہ کی گئی تو آپ نے ارشاد فرمایا جب تمہارا کوئی شخص فوت ہو جائے تو تم مجھے بتایا کرو اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس عورت پر نماز جنازہ پڑھی اور فرمایا میں نے اس عورت کو مسجد سے کوڑا کرکٹ اٹھانے کی وجہ سے جنت میں دیکھا ہے۔ (طبرانی)
(حدیث) ایک عورت مدینہ شریف میں مسجد(نبوی) کی صفائی کیا کرتی تھی جب وہ فوت ہوئی تو اس کا آنحضورصلی اللہ علیہ وسلم کو نہ بتایا گیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس کی قبر کے پاس سے گزرے اور پوچھا یہ کس کی قبر ہے؟ تو حضرات صحابہ رضی اللہ عنہ نے عرض کیا ام محجن کی۔ آپ نے پوچھا وہ عورت جو مسجد سے کوڑا کرکٹ اٹھاتی تھی؟ حضرات صحابہ رضی اللہ عنہ نے عرض کیا جی ہاں۔ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے صحابہ رضی اللہ عنہ کو صف میں کھڑا کیا اور اس کی نماز جنازہ پڑھائی (اس قبر والی کو مخاطب کر کے)فرمایا تو نے کونسا عمل افضل پایا؟ تو صحابہ کرامرضی اللہ عنہ نے پوچھا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کیا یہ(مرنے کے بعد) سن رہی ہے؟ آپ نے ارشاد فرمایا تم اس سے زیادہ نہیں سنتے(یعنی یہ تم سے زیادہ میری بات کو سن رہی ہے) پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے بتایا کہ اس عورت نے جواب دیا ہے”مسجد کا کوڑا کرکٹ“ (میں نے افضل عمل پایا ہے)۔ (ابو الشیخ ابن حبان)
مسجد صاف کرنے سے جنت کا محل ملے گا
(حدیث ابو سعید خدریرضی اللہ عنہ) آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم ارشاد فرماتے ہیں:۔ جس شخص نے مسجد سے کوڑا کرکٹ باہر کیا اللہ تعالیٰ اس کیلئے جنت میں گھربنائیں گے۔
٭ مسجد کی صفائی جنت کی حور کا حق مہر ہے
( حضرت ابو قرصافہ رضی اللہ عنہ)جناب رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:۔ مساجد تعمیر کرو اور ان سے کوڑا کرکٹ باہر نکالا کرو، پس جو شخص خالص اللہ کی رضا کیلئے مسجد بنوائے گا اللہ تعالیٰ اس کیلئے جنت میں محل بنائیں گے۔ ایک شخص نے عرض کیا یارسول اللہ اور وہ مسجدیں جو راستوں پربنی ہوتی ہیں۔ (جن کا کوئی صفائی کرنے والا نہیں ہوتا؟)آپ نے فرمایا ہاں ان سے کوڑا کرکٹ صاف کرنا حور ین کا حق مہر ہے۔ (طبرانی)
مساجد کی طرف نماز کیلئے چل کر جانے کا ثواب
اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتے ہیں:۔ (جب اذان ہو تو) اللہ کے ذکر (نماز) کی طرف دوڑو اور خرید و فروخت (کو نماز کے وقت تک کیلئے) چھوڑ دو یہ تمہارے لئے بہتر ہے اگر تمہیں علم ہے
(حدیث ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ)جناب رسول اکرمصلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:۔ جس نے وضو کیا اور وضو بھی اچھے طریقہ سے کیا پھر وہ نماز ہی کے ارادہ سے چلا تو وہ نماز ہی میں (شمار) ہو گا جب تک اس کا نماز کا ارادہ رہے گا اور اس کے دو قدموں میں سے ایک کی جگہ نیکی لکھی جائے گی اوردوسرے قدم کے بدلہ میں گناہ مٹایا جائے گا۔ لیکن جب تم میں سے کوئی شخص اقامت(تکبیر) سن لے تو پھر جلدی نہ کرے بلاشبہ تم میں سے اجرو ثواب کے اعتبار سے بڑے درجہ میں وہ ہے جس کا گھر تم میں سے زیادہ دور ہو۔ حاضرین نے پوچھا اے ابو ہریرہرضی اللہ عنہ! یہ کیوں؟ فرمایا اس کے زیادہ قدموں کی وجہ سے (مسجد کی طرف آنے جانے کے لحاظ سے) (مالک، بخاری، مسلم)
Ubqari Magazine Rated 4.0 / 5 based on 33
reviews.
شیخ الوظائف کا تعارف
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں